گل پور(حیات نیوز) 31مئی کو دریائے پونچھ میں ڈوبے والے اقصد خالق کی ڈیڈ باڈی 22 دن بعد ریڈیو 1122 کے غوطہ خور, غوطہ خور ٹیم مظفرآباد , نوید ویلفیئر کوٹلی اور سلطانیہ ویلفیئر سوسائٹی گل پور کی مشترکہ ریسکیو آپریشن کے دوران دریائے پونچھ سے نکال لی گئی-
ڈیڈی باڈی کوپہلے گل پور اور اس کے بعد مرحوم کے آبائی علاقے نمیتراں منتقل کیا گیا جہا مرحوم کی نماز جنازہ کے بعد تدفین کر دی گئی. تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں گل پور ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے قریب مچھلیاں پکڑتے دریائے میں غرقاب ہونے والے اقصد خالق کی نعش گل پور ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے چند سو میٹر کے فاصلے پر ریسکیو 112 کے غوطہ خور, غوطہ خور ٹیم مظفرآباد , نوید ویلفیئر کوٹلی اور سلطانیہ ویلفیئر سوسائٹی گل پور کے مشترکہ سرچ آپریشن کے دوران ریکور کر لی گئی.
یاد رہے اقصد خالق کو دریا میں ڈوبے 22 دن گزر چکے تھے اور مرحوم کی نعش نہ ملنے کے باعث سوگوار خاندان انتہائی کرب و تکلیف میں مبتلا تھا, نعش کی تلاش کیلئے سلطانیہ ویلفیئر سوسائٹی کے رضاکارانہ نے سرچ آپریشن مسلسل جاری رکھا جبکہ نوید ویلفیئر کوٹلی کی ٹیم بھی متعدد بار نعش کی تلاش کیلئے آئی جبکہ منگلا سے بھی غوطہ خور ٹیمیں بلائی گئی مگر کوئی کامیابی حاصل نہ ہو سکی جس کے بعد علاقہ کے زعماء نے گل پور ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے پانی کو روک کر اقصدخالق کی نعش کی تلاش کیلئے کوششیں شروع کردی اور اس حوالے سے کوٹلی انتظامیہ سے رجوع کیا گیا جس کے بعد ڈی سی کوٹلی نے عید سے قبل پراجیکٹ کا پانی بند کرنے اور نعش ڈھونڈنے کی یقین دہانی کروائی جو کہ غوطہ خوروں کی عدم دستیابی کے باعث ممکن نہ ہو سکی جس کے بعد آج 22 جون کو پراجیکٹ کا پانی بند کر کے ریسکیو 1122کے غوطہ خور .غوطہ خور ٹیم مظفرآباد , نوید ویلفیئر کوٹلی اور سلطانیہ ویلفیئر سوسائٹی گل پور کے رضا کاروں نے مشترکہ سرچ آپریشن شروع کیا اور سرچ آپریشن کے چند ہی گھنٹوں میں اقصد خالق کی باڈی کو پراجیکٹ سے چند سو کلو میٹر کے فاصلے پر ریکور کر لیا,
جس کے بعد مرحوم کی باڈی کو سڑک پر پہنچایا گیا جس میں سلطانیہ ویلفیئر سوسائٹی گل پور کے رضاکاران نے مشکل ترین رستوں کے باوجود برق رفتاری سے اس مرحلے کو مکمل کیا جہاں مرحوم کے جسد خاکی کو کفن پہنا کر پٹی میں ڈال گیااور سلطانیہ ویلفیئر سوسائٹی کی ایمبولینس میں پہلے گل پور اور پھر مرحوم کے آبائی علاقے نمیتراں پہنچایا گیا. جہاں مرحوم کی نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد آبائی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا.مرحوم کی نماز جنازہ میں سینکڑوں کی تعداد میں سیاسی,سماجی رہنماؤں کے علاوہ علاقہ مکینوں نے شرکت کی اور سوگوار خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا.