آج میری ملاقات ڈپٹی ڈرگ کنٹرولر/ڈرگ انسپکٹر میرپور ڈاکٹر ضیاءالمحمود سے ان کے آفس جو ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس میں واقع ہے میں ہوئی. ان سے قبل یہ عہدہ اور اختیار ان کے پیش رو ڈاکٹر ظہیر احمد کے پاس تھا جو ان دنوں کینیڈا کے ٹور پر ہونے کی وجہ سے چھٹیوں پر ہیں. عہدہ یا اختیار کسی کے پاس بھی ہو وہ مستقل طور پر کسی صورت میں کسی کے پاس نہیں رہ سکتا اس کی عمر قطعی مختصر اور عارضی ہونے کی وجہ سے اسے اپنی جگہ سے بدلنا ہوتا ہے عہدے یا اختیار کو اپنا مالک بدلنا ہوتا ہے یہی قانون قدرت ہے جو لوگ اس عہدے یا اختیار کو ہمیشہ کے لیے باقی رہنے والی چیز سمجھ کا اس کا استعمال ناجائز اور غیر قانونی کرنا شروع کر دیتے ہیں تو اس وقت اس شخصیت کی تباہی و بربادی کی شروعات اپنی جگہ شروع ہو جاتی ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ معاشرہ بھی تباہی اور بربادی کی طرف نکل پڑھتا ہے…….
بحرحال باتوں باتوں میں بات آگے نکل گئی…. نئے تعینات ہونے والی ڈرک انسپکٹر ڈاکٹر ضیاء المحمود کے اندر میں نے بہت جذبہ اور جنون دیکھا ہے. کام کرنے والا جذبہ اور جنون…………
کچھ کر جانے کا جذبہ اور جنون….. آپ کے اندر یہ جذبہ اور جنون ہونے کی ایک فطری وجہ بھی ہے…… وہ وجہ آپ کی وہ تربیت ہے جو آپ کے والد محترم مرحوم حضرت علامہ صلاح الدین نے کی ہوئی ہے آپ کے والد محترم مذہبی اور دینی شخصیت کے مالک تھے. کچہری والی مسجد میں خطیب تھے…. کئی مرتبہ ان کے پیچھے نماز جمعہ پڑھنے کا شرف حاصل ہوا…. آپ کے والد محترم میرے والد محترم کے بہت پیارے اور مخلص دوست بھی تھے آج دونوں دنیا میں نہیں اللہ تعالی انہیں جنت الفردوس میں اعلی مقام نصیب فرمائے…….
ڈرک انسپکٹر ڈاکٹر ضیاء المحمود دو عہدوں کی زمہ داریوں کو دیکھ رہے ہیں آپ کا کچھ وقت سرکاری ہسپتال میں بھی گزرتا ہے….. چونکہ بطور ڈرگ انسپکٹر…….میرپور میں آپ کی پہلی تعیناتی ہے تو میں نے سوچا آپ کے ساتھ کچھ ایسی چیزیں شئیر کی جائیں جن کی بہتری ہر صورت ممکن ہے……. یعنی میڈیکل سٹورکو چلانے والے کو چیک کرنے کی ضرورت ہے کہ میڈیکل سٹور چلانے والا محکمہ صحت کی جانب سے لائسنس یافتہ ہے یا نہیں….. اگر میڈیکل سٹور قانونی طور پر درست ہے تو میڈیکل سٹور کے اندر بیٹھا ہوا شخص قانونی ہے یا غیر قانونی…… کیونکہ ایسا بھی ہو رہا ہے کہ لائسنس کسی اور کے نام پر ہے اور چلانے والا کوئی اور ہے……
میڈیکل سٹور کے اندر ادویات دینے والا شخص کوالیفائی ہے یا نہیں…. میڈیکل سٹور کے اندر موجود شخص جس کے پاس صرف ڈاکٹری نسخے کے مطابق مریض کو دوائی فروخت کرنا ہوتاہے کئی وہ خود تو ڈاکٹر نہیں بنا ہوا…… میڈیکل سٹور کے اندر ادویات معیاری اور رجسٹرڈ کمپنیز کی فروخت ہو رہی ہیں یا جعلی اور سب اسٹینڈرڈ…… ادویات کو کس ٹمپریچر پر رکھا گیا ہوا ہے….
میڈیکل سٹوروں تک ادویات پہنچانے والی گاڑیوں کا ٹمپریچر کیا ہے.؟کیا میڈیکل سٹوروں پر ممنوع ادویات تو فروخت نہیں ہو رہی….. یہ وہ تمام چیزیں ہیں جن کو چیک کرنا جن کی یومیہ بنیادوں پر پڑتال کر ڈرک انسپکٹر کی بنیادی زمہ داری ہے اور یہ بھی زمہ داری ہے کہ جو میڈیکل سٹور قانون قاعدے کو فالو نہیں کر رہا اس کے سٹور کو بلا امتیاز سیل کر کے اس کے خلاف باقاعدہ کیس بنانا…….
کیونکہ میرپور میں کیس بنانے کی روایت نہ ہونے کے برابر ہے….. ان تمام باتوں پر تفصیلی گفتگو ہونے کے بعد ڈاکٹر ضیاء المحمود نے مجھے پورے اعتماد کے ساتھ اس بات کی یقین دہانی کروائی ہے کہ انشاءاللہ نظام کو بہتر کرنے کے لیے بطور ڈرگ انسپکٹر ہر ممکن کو شش کرونگا…..