تحریر۔ اقبال انقلابی۔
صدیوں بعد روے۔زمیں پر ایسے لوگ پیدا ھوتے ھیں جو اپنی عظمت کردار اور نظریات کی وجہ سے زمیں کا جھومر بن جاتے ھیں اور آسمان بھی ان پر فخر کرتا ھے جب ایسے لوگ دنیا سے جاتے ھیں تو اپنے پیچھے ایک نہ پر ھونے والا خلا چھوڑ جاتے ھیں سردار سکندر حیات خان ایک عہد ساز شخصیت تھے جنہوں نے کشمیر پر انمٹ نقو ش چھوڑے ھیں جو رہتی دنیا تک موجود رھین گے وہ ریاست کے درخشاں ستارہ تھے سردار سکندر حیات خان نے تحریک آزادی کشمیر کے ایک عظیم مجاھد سردار فتح محمد کریلوں کے گھر یکم جون 1932 کو آنکھ کھولی آپ نے ابتدائی تعلیم مینڈر سے حاصل کی گارڈن کالج راولپنڈی سے گریجویشن کی جبکہ پنجاب یونیورسٹی سےایل اایل بی کا امتحان پاس کیا وکالت شروع کی 1962 میں بلدیاتی انتخابات میں حصہ لیا اور کامیابی حاصل کی میدان سیاست میں یہ ان کی پہلی فتح تھی 1970میں اسمبلی کا الیکشن لڑا ااور 1973میں وزارت مال کا قلمدان سنبھالا آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے ایک عرصہ تک صدر رھے اور جماعت کو فعال کرنے میں اھم کردار ادا کیا1977میں نیشنل الائنس کا سیکرٹری جنرل منتخب کیا گیا یہ آپکے کیریئر کی بڑی کامیابی تھی ایک دور دراز علاقے سےتعلق رکھنے والا پاکستان میں بڑی تحریک کا ہر اول دستے کا سالار تھا آپ صدر وزیر اعظم رھے جب 2005 میں زلزلہ آیا تو اس وقت آزاد کشمیر کے وزیر اعظم تھے سیاست میں اپکو اعزاز حاصل ھے کہ آپ دو مرتبہ وزیر اعظم اور صدر ریاست رھے آپ نے بطور وزیر اعظم آپ نے آزاد کشمیر میں تعمیر وترقی کے ایک نئے باب کو جنم دیا اور بلا تفریق تعمیر وترقی کے اقدامات کیے اور آزاد کشمیر میں رواداری کی سیاست کی بنیاد رکھی اور تحریک آزادی کشمیر کیلئے بھی اقدامات کئے آپکا دور ریاست کی تاریخ کا ایک سنہری دور مانا جاتا ھے آپ ریاست میں تعمیر وترقی کے ھیرو تھے ان کے دور میں ھی ضلع بھمبر میں بھی تعمیر وترقی ھوی رواداری کی سیاست کی وجہ سے عوام نے سالار جمہوریت کے خطاب سے نوازا آپ کے مسلم کانفرنس سے اختلافات پیدا ھوگیے اور مسلم کانفرنس ق اور س میں وقتی طور پر بٹ گی مسلم لیگ کو آزاد کشمیر میں قائم کرنے کیلئے اپنی توانائیاں کو بروے کار لایا اور پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی عہدے دار بھی رھے صحت کی خرابی کی وجہ سے سیاست میں دلچسپی کم کی سابق وزیر اعظم سردار عتیق احمد خان کی دعوت پر 12 فروری 2021 کو دوبارہ آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس میں شمولیت اختیار کی اور انہیں آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کا سپریم ھیڈ منتخب کیا گیاسالار جمہوریت نے ایک بار پھر مسلم کانفرنس کو فعال بنانے کا عہد کیا 6 مارچ 2021 کو مسلم کانفرنس یوتھ نے ان کے اعزاز میں اسلام آباد میں استقبالیہ دیا استقبالیہ میں آزاد کشمیر بھر سے مسلم کانفرنس کے عہدے داران اور اراکین نے شرکت کی سابق صدر ریاست اور مسلم کانفرنس کے رھنما راجہ ذوالقرنین خان بھی موجود تھے سابق صدر راجہ ذوالقرنین خان نے اپنی رھائش گاہ پر ایک پر ھجوم پریس کانفرنس کی پریس کانفرنس میں سالار جمہوریت نے بھی خصوصی شرکت کی اور اپنے اعزاز میں دیے گیے استقبالیہ سے تاریخ ساز خطاب کیا سالار جمہوریت سردار سکندر حیات آٹھ اکتوبر 2021 کو دل کا دورہ بڑنے سے انتقالِ کر گیے دوسرے روز کوٹلی اور نکیال میں نماز جنازہ ادا کیا گیا نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی نماز جنازہ کے موقعہ پر آزاد کشمیر کی سیاسی جماعتوں کے قائدین نے اپنے اپنے خطاب میں سالار جمہوریت سردار سکندر حیات خان کی خدمات پر خراج عقیدت پیش کیا دس اکتوبر کو تیسری برسی منائی جارہی ھے سالانہ برسی میں آزاد کشمیر اور پاکستان سے ھزاروں افراد شرکت کریں گے جبکہ حیدر خان میموریل کے زیر اھتمام تقریب ھال احاطہ دربار سہیلی سرکار مظفرآباد منعقد ھوگئ۔
سالار جمہوریت سردار سکندر کی وفات سے خطہ آزاد کشمیر ایک مدبر اور سیاسی بصیرت رکھنی والی شخصیت سے محروم ھوگیا مرحوم کی ریاست کی تعمیر وترقی کے حوالے سےخدمات یاد رکھی جاہیں گی دعا ھے آللہ پاک مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے آمین۔