آزادجموں وکشمیر سپریم کورٹ میں پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی آزادکشمیر برانچ کی جانب سے فسٹ ایڈ کی تربیت مکمل کرنے والے آفیسران اورسٹاف کو سرٹیفکیٹ دینے کی تقریب جمعرات کے روز منعقد ہوئی۔
تقریب میں چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان، سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس خواجہ محمد نسیم،جج سپریم کورٹ جسٹس رضا علی خان اور سیکرٹری ریڈکریسنٹ سوسائٹی گلزار فاطمہ نے تربیت حاصل کرنے والوں میں سرٹیفکیٹ تقسیم کیے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے کہا کہ ریڈ کریسنٹ کا ادارہ بہترین انداز میں انسانیت کی خدمت کر رہا ہے۔
آزادکشمیر میں اسطرح کی تربیت بہت ضروری ہے۔ یہ خطہ ماضی میں بھی بڑے قدرتی سانحات سے گزر چکا ہے۔ فسٹ ایڈ کی تربیت تمام اداروں کو دی جانی وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مذہب نے بھی انسانیت کا درس دیا ہے اس لیے انسانیت کی خدمت کرنے والے تمام ادارے ہمارے لیے قابل فخر ہیں۔
مشکل وقت میں دوسروں کی مدد ہمارے مذہب کی تعلیم ہے۔ اسلام قر بانی کا درس دیتا ہے اور ریڈ کریسنٹ کے رضا کار قربانی کے جذبے سے سرشار ہیں۔ فسٹ ایڈ کی تربیت ہرسطح پر ضروری ہے تاکہ کسی بھی سانحہ کی صورت میں ابتدائی طبی امداد کے ذریعے قیمتی انسانی جانوں کو بچایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے ریڈ کریسنٹ سوسائٹی آزادکشمیر آنے والے وقتوں میں کسی بھی بین الاقوامی ادارے سے کم نہیں ہوگا۔
ہمارے لوگوں میں جذبہ اور ٹیلنٹ موجود ہے اسکو آگے لانے کی ضرورت ہے۔ریڈ کریسنٹ نے جس طرح زلزلہ کے دوران لوگوں کی مدد کی وہ لائق تحسین ہے۔اپنے جان کو مشکل میں ڈال کر دوسروں کی مدد کرنا ایک عظیم کام ہے۔
ہم اس ادارے کو مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے اس توقع کا اظہار کرتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں بھی اس طرح کے تربیتی پروگرام جاری رہیں گے۔
اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے سیکرٹری ریڈ کریسنٹ سوسائٹی آزادکشمیر گلزار فاطمہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ انہوں نے ہمیں اس تربیت کے لیے موقع فراہم کیا اورہمارے ساتھ مکمل تعاون کیا۔ ریڈ کریسنٹ سوسائٹی نے زلزلہ کے دوران 12ارب روپے کے فنڈز بحالی اور ریسپانس کے کاموں میں خرچ کیے۔
ہمارے رضاکاروں نے اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کو بچایا۔ انہوں نے کہا کہ فسٹ ایڈ کا تربیت یافتہ ایک فرد ہر گھر کی ضرورت ہے تاکہ کسی بھی سانحہ کی صورت میں بروقت ابتدائی طبی امداد فراہم کرتے ہوئے انسانی جانون کو بچایا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ ڈرائیونگ لائنس کے لیے فسٹ ایڈ کی تربیت ضروری قرار دئیے جانے کے لیے ریڈ کریسنٹ اقدامات کر رہی ہے اس سلسلہ میں سپریم کورٹ ہماری مدد کرے تاکہ کسی بھی ٹریفک حادثہ کی صورت میں ابتدائی طبی امداد دی جا سکے اس مقصد کے لیے ہر گاڑی میں ایک فسٹ ایڈ باکس ضروری ہے۔
تقریب میں چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے سیکرٹری ریڈ کریسنٹ گلزار فاطمہ کو سپریم کورٹ کی جانب سے شیلڈ دی جبکہ سیکرٹری ریڈ کریسنٹ نے بھی چیف جسٹس کو شیلڈ پیش کی۔
Thank you for this news